مقتدی فوم والی صف پر اور امام مصلے پر ہو تو نماز کا حکم

مقتدی فوم والی صف پر ہو اور امام عام مصلے پر تو نماز کا حکم

مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-2053

تاریخ اجراء: 03 جمادی الاولٰی 1446 ھ/ 06 نومبر 2024 ء

دار الافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر مقتدی فوم والی صف پر کھڑے ہوں (جو تقریباً آدھی انچ موٹی ہے) اور امام عام مصلیٰ پر کھڑا ہو تو کیا نماز درست ہے؟ میرا پوچھنے کا مقصد یہ ہے کہ امام اور مقتدی کتنا اُونچے نیچے کھڑے ہو سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

   امام کے لیے تنہااتنی بلند جگہ پر کھڑا ہونا ، جو بلندی واضح اور نمایاں ہو، مکروہ ہے، پھر اگر یہ بلندی تھوڑی ہو، مکروہ تنزیہی اور زیادہ ہو، تو مکروہ تحریمی ہے، البتہ مقتدی کا موٹی صف پر کھڑا ہونے اور امام کا عام صف پر کھڑے ہونے میں کوئی حرج نہیں۔

   فوم والی صف  پر نماز پڑھنے کا حکم یہ ہے کہ  اس  پر سجدہ کرتے ہوئے  پیشانی اس قدر دبائیں کہ  پیشانی جم جائے اور مزید دبانے سے نہ دبے،  اگر اس  صف پر پیشانی نہیں جمتی  بلکہ اس کو جتنا دبائیں  وہ دبتی ہی جاتی ہے تو  ایسی  صف پر سجدہ درست نہیں ہوگا، اس بناء پر نماز بھی نہیں ہوگی۔

   بہارِشریعت میں ہے: ”امام کا تنہا بلند جگہ کھڑا ہونا مکروہ ہے، بلندی کی مقدار یہ ہے کہ دیکھنے میں اس کی اونچائی ظاہر ممتاز ہو۔ پھر یہ بلندی اگر قلیل ہو تو کراہت تنزیہ ورنہ ظاہر تحریم۔“(بہار شریعت، جلد 1 ،صفحہ 635، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

   سجدے میں پیشانی دبنے سے متعلق بہارشریعت میں ہے: ” کسی نرم چیز مثلاً گھاس، روئی، قالین وغیرہا پر سجدہ کیا تو اگر پیشانی جم گئی یعنی اتنی دبی کہ اب دبانے سے نہ دبے تو جائز ہے، ورنہ نہیں۔  (عالمگیری) بعض جگہ جاڑوں میں مسجد میں پیال (چاول کی گھاس) بچھاتے ہیں، ان لوگوں کو سجدہ کرنے میں اس کا لحاظ بہت ضروری ہے کہ اگر پیشانی خوب نہ دبی، تو نماز ہی نہ ہوئی اور ناک ہڈی تک نہ دبی تو مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوئی، کمانی دار (یعنی اسپرنگ والے) گدّے پر سجدہ میں پیشانی خوب نہیں دبتی لہٰذا نماز نہ ہوگی۔“(بہار شریعت، جلد 1، صفحہ 514، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم