نابالغ پر بھی سجدۂِ تلاوت واجب ہے؟

کیا نابالغ پر سجدۂ تلاوت لازم ہوتا ہے؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کےبارےمیں کہ نابالغ بچہ اگر آیت سجدہ پڑھ یا سن لے،تو کیا اس پر سجدہ تلاوت لازم ہوگا؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

قوانینِ شرعیہ کےمطابق آیت سجدہ پڑھنے یاسننے والاجب بطور ادا یا قضا نماز کے لازم ہونےکا اہل ہو، تو اس پر سجدہ تلاوت واجب ہوتا ہے اور اگروہ نماز لازم ہونے کا اہل نہ ہو تو اس پر سجدہ تلاوت واجب نہیں ہوتا۔ اس کے مطابق چونکہ نابالغ بچہ نماز کے لازم ہونے کا اہل نہیں ہوتا، لہٰذا اگر یہ آیت سجدہ پڑھ یا سن لےتو اس پر سجدہ تلاوت واجب نہیں ہوگا، البتہ نابالغ سے اگر کسی عاقل بالغ نماز کے اہل شخص نے آیت سجدہ سنی،تو اس پر سجدہ تلاوت واجب ہوگا۔

یاد رہے کہ نابالغوں پر آیت سجدہ تلاوت کرنے یا سننے سے اگرچہ سجدہ تلاوت واجب نہیں ہوتا، لیکن پھر بھی انہیں سجدہ تلاوت کرنے کا ذہن دیا جائے تاکہ ان کی عادت بنے اور یہ بڑے ہوکر سجدۂ تلاوت کیا کریں۔

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مفتی فضیل رضا عطّاری

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضانِ مدینہ اکتوبر 2025ء