نماز کسوف، خسوف اور استسقاء کیا ہیں؟

نماز خسوف، کسوف اور استسقاء کون سی نمازیں ہیں؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

نماز خسوف، نماز استسقا، نماز کسوف کون سی نمازیں ہیں؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

سورج گہن کے وقت جو نماز پڑھی جاتی ہے، اسے نماز کسوف کہتے ہیں، جب سورج کو گرہن لگا ہو،وہ اگر مکروہ وقت نہیں، تو سورج گرہن کی نماز ادا کرنا سنت مؤکدہ ہے اور اگر مکروہ وقت ہو، تو ایسے وقت میں نماز نہیں پڑھی جائے گی بلکہ دعا میں مشغول رہا جائے۔

 چاند گہن کی نماز کو نمازِ خسوف کہتے ہیں، یہ نماز ادا کرنا مستحب ہے۔

بارش نہ ہونے اور قحط سالی کے وقت پڑھی جانے والی نماز کو نمازِ استسقاء کہتے ہیں اور یہ حضرت امام ابو یوسف و امام محمد رحمۃ اللہ علیہما کے نزدیک سنت ہے۔ ان نمازوں کے احکام ، پڑھنے کا طریقہ اور دیگر تفصیل جاننے کے لئے بہار شریعت حصہ 4 کا مطالعہ فرمائیں۔

صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتےہیں: ”سورج گہن کی نماز سنت مؤکدہ ہے، اور چاند گہن کی نماز مستحب ہے۔ (بہار شریعت، جلد 01، صفحہ 787، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

بہارِ شریعت میں ہے: ”ایسے وقت گہن لگا کہ اس وقت نماز ممنوع ہے، تو نماز نہ پڑھیں، بلکہ دعا میں مشغول رہیں اور اسی حالت میں ڈوب جائے، تو ختم کردیں اور مغرب کی نماز پڑھیں۔“ (بہار شریعت، جلد 01، صفحہ 787، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

فتاوی رضویہ میں ہے: ”نماز استسقاء صاحبین کے نزدیک سنت ہے اور اسی پر عمل ہے اور اُس وقت ہونا چاہیے جبکہ حاجت شدید ہو اور امید منقطع ہوچکی ہو اور لوگ اس کے آداب کے طور پر اسے بجالائیں، خشیت وخشوع اس کی اصل ہے۔ (فتاوی رضویہ، جلد 8، صفحہ 640، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-2294

تاریخ اجراء: 27شوال المکرم1446ھ/26اپریل2025ء