
مجیب:ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری
فتوی نمبر:WAT-3497
تاریخ اجراء:26رجب المرجب1446ھ/27جنوری 2025ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
نماز کے بعد سر پر ہاتھ رکھ کر آیت الکرسی پڑھنا کہاں سے ثابت ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھنے کی ترغیب احادیثِ طیبہ میں دی گئی ہے، البتہ سر پر ہاتھ رکھنا ضروری نہیں، اگر کوئی سر پر ہاتھ رکھ کر پڑھتا ہےتو شرعاًاس کی ممانعت بھی نہیں (جبکہ اس کوشرعاضروری نہ سمجھتاہو)۔
چنانچہ سنن کبری للنسائی میں ہے "من قرأ آية الكرسي في دبر كل صلاة مكتوبة لم يمنعه من دخول الجنة إلا أن يموت۔" ترجمہ: جس نے ہر فرض نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھی، تو موت کے علاوہ کوئی چیز اس کے جنت میں داخلے سے مانع نہیں ہوگی۔(السنن الکبری للنسائی، رقم الحدیث:9848، جلد9، صفحہ 44، مطبوعہ مؤسسة الرسالة)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم