
مجیب: ابو مصطفی محمد کفیل
رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر: Web-125
تاریخ اجراء: 15 رجب المرجب 1443 ھ/17فروری 2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر آستین آدھی
کلائی سے زیادہ فولڈ کی
تونماز مکروہ تحریمی ہے اوراس
کا اعادہ واجب ہے اگرچہ اوپر چادر موجود تھی ۔اورآدھی
کلائی یا اس سے کم فولڈ تھی اوراوپرچادرتھی جس سے کلائی نظر نہیں آرہی
تھی تو بلاکراہت نماز ہوگئی۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم