نماز کے دوران دانت سے خون نکلنے پر کیا حکم ہے؟

زید نے دانت نکلوایا پھر وضو کر کے نماز پڑھی دورانِ نماز دانتوں میں خون محسوس ہوا لیکن ذائقہ نہیں آیا، کیا حکم ہے

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

زید دانت نکلوا کر آیا اور وضو کے بعد نماز ادا کرنے لگا، دوران نماز ایسا محسوس ہوا کے کچھ خون دانتوں میں باقی ہے، مگر خون کا ذائقہ محسوس نہیں ہوا، تو نماز کا کیا حکم ہوگا؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

پوچھی گئی صورت میں نماز ہوگئی، کیونکہ دانتوں سے خون نکلنے سے نماز تب ٹوٹتی ہے جب خون کا ذائقہ حلق میں محسوس ہو جبکہ پوچھی گئی صورت میں ایسا نہیں ہوا۔

بہار شریعت میں ہے: ” دانتوں سے خون نکلا، اگر تھوک غالب ہے تو نگلنے سے (نماز) فاسد نہ ہوگی، ورنہ ہو جائے گی۔ غلبہ کی علامت یہ ہے کہ حلق ميں خون کا مزہ محسوس ہو، نماز اور روزہ توڑنے میں مزے کا اعتبار ہے اور وضو توڑنے میں رنگ کا۔‘‘ (بہار شریعت، ج 1، ص 610،مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-2291

تاریخ اجراء: 22ذوالقعدۃ الحرام1446ھ/20مئی2025ء