تشہد کے بعد درود پڑھے بغیر سلام پھیرنا

وقت کی کمی کی وجہ سے نماز میں تشہد کے بعد درود پاک پڑھے بغیر سلام پھیرنا

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

اگر کوئی فرض نماز میں وقت کی کمی کی وجہ سے التحیات کے بعد درود شریف پڑھے بغیر سلام پھیر دے یعنی التحیات کے بعد کچھ بھی نہ پڑھے تو اس نماز کا کیا حکم ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

شرعی مسئلہ یہ ہے کہ فجر، جمعہ اور عیدین کے علاوہ دوسری نمازوں میں اگر نمازی وقت کے اندر تکبیرِ تحریمہ کہہ لے، تو اس کی وہ نماز ادا ہوجائے گی، اگرچہ وقت ختم ہونے کے بعد سلام پھیرے۔ البتہ فجر، جمعہ اور عیدین میں یہ ضروری ہے کہ وقت کے اندر سلام پھیرلیا جائے، اگر سلام پھیرنے سے پہلے ان نمازوں کا وقت نکل گیا تو یہ نمازیں باطل ہوجائیں گی اور قضا لازم ہوگی۔

پوچھی گئی صورت میں اگر وقت میں سلام پھیر دیا تھا اور باقی نماز درست طور پر ادا کی تھی تو بہر حال نماز ہو جائے گی جیسا کہ مذکورہ بالا تفصیل سے حکم واضح ہے البتہ نماز کی ادائیگی میں بلا اجازت شرعی اتنی تاخیر کرنا منع ہے کہ نماز خطرے میں پڑ جائے یا سنتیں چھوٹ جائیں بلکہ بعض صورتوں میں اتنی تاخیر کی عادت بنانے والا گنہگار بھی ہو سکتا ہے۔

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی

فتویٰ نمبر: Web-2198

تاریخ اجراء: 25 شعبان المعظم 1446ھ / 24 فروری 2025ء