
تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ فروری 2025ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ قعدہ اخیرہ میں تشہد پڑھنے کے بعد اگر کوئی نمازی بھول کر کھڑا ہو گیا اور پانچویں رکعت کے سجدہ سے پہلے پہلےیاد آنے پر بیٹھ گیا تو پوچھنا یہ ہے کہ اسے سجدہ سہو کرنا ہوگا یانہیں؟اور اگر سجدہ سہو کرنا ہوگا تواس سے پہلے تشہد بھی دوبارہ پڑھنا ہو گا یا نہیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
قعدہ اخیرہ میں بھول کر کھڑے ہو جانے کی صورت میں یاد آنے پر جب واپس لوٹا تو سلام میں تاخیر کی وجہ سے سجدہ سہوواجب ہے۔ البتہ کھڑے ہو جانے کی وجہ سے تشہد باطل نہیں ہوتا کہ دوبارہ پڑھنا ضروری ہو، لہٰذاقعدہ میں بیٹھتے ہی ایک جانب سلام پھیر کر سجدہ میں چلا جائے، دوبارہ تشہد نہ پڑھے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم