Bachon Ki Quran Khawani Mein Sajda Tilawat Kon Aur Kahan Ada Karega?

بچوں نے قرآن خوانی میں مکمل قرآن پڑھا، تو سجدۂ تلاوت کہاں اور کون ادا کرے گا؟

مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1880

تاریخ اجراء:23صفرالمظفر1446ھ/29اگست2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بچوں کا قرآن خوانی میں مکمل قرآن پاک پڑھنے کے بعد اس جگہ / اس گھر سجدہ تلاوت کیسے کریں گے اور کون کون کرے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جن بالغ بچوں نے  آیت سجدہ پڑھی یاسنی ہے،  وہی سجدہ کریں گے، گھر یا  مسجد وغیرہ میں کسی بھی پاک جگہ کر سکتے ہیں،  نابالغ  بچوں پر  سجدہ تلاوت واجب نہیں۔

   سجدۂ تِلاوت کا طریقہ: سجدے کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ کھڑا ہو کر  اَللہُ اَکْبَر کہتا ہوا سجدے میں جائے، تین بار سُبْحٰنَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی کہے، پھر اَللہُ اَکْبَر کہتاہوا کھڑا ہو جائے، پہلےاور  بعد میں دونوں بار اَللہُ اَکْبَر کہنا سنّت ہے اور کھڑے ہو کر سجدے میں جانا اور سجدے کے بعد کھڑا ہونا یہ دونوں قیام  مستحب ہیں۔ سجدۂ تلاوت کے لئے اَللہُ اَکْبَر کہتے وقت نہ ہاتھ اٹھانے ہیں،  نہ اس میں التحیات ہے اور نہ  ہی سلام  پھیرنا ہے۔

   بہارِ شریعت میں ہے: ”آیتِ سجدہ پڑھنے والے پر اس وقت سجدہ واجب ہوتا ہے کہ وہ وجوبِ نماز کا اہل ہو یعنی ادا یا قضا کا اسے حکم ہو، لہٰذا اگر کافر یا مجنون یا نابالغ یا حیض و نفاس والی عورت نے آیت پڑھی تو ان پر سجدہ واجب نہیں اور مسلمان عاقل بالغ اہل نماز نے ان سے سُنی تو اس پر واجب ہوگیا۔“(بہارِ شریعت، جلد1، حصہ4، صفحہ 729، 730، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم