
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
جماعت میں شامل ہونے سے پہلے کچھ رکعتیں نکل گئیں، جب اپنی بقیہ رکعتیں پڑھنے کھڑے ہوئے تو بھول گئے کہ کتنی رکعتیں تھیں، پھر ساتھ والے نے جتنی رکعتیں پڑھیں، اسی کے مطابق ہم نے بھی پڑھ لیں، تو کیا نماز ہوگئی؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
اگر دونوں ایک ہی رکعت میں شامل تھے اور بلا نیتِ اقتداء اسے دیکھ کر اپنی نماز مکمل کر لی تو نماز ہوگئی۔
صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: ”دو مسبوقوں نے ایک ہی رکعت میں امام کی اقتدا کی، پھر جب اپنی پڑھنے لگے تو ایک کو اپنی رکعتیں یاد نہ رہیں، دوسرے کو دیکھ دیکھ کر جتنی اس نے پڑھی، اس نے بھی پڑھی، اگر اس کی اقتدا کی نیت نہ کی، ہوگئی۔“ (بہارِ شریعت، جلد 1، صفحہ 592، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: Web-2164
تاریخ اجراء: 09 شعبان المعظم 1446ھ / 08 فروری 2025ء