کیا ریکارڈ شدہ اذان کا جواب دینے پر ثواب ملے گا؟

ریکارڈ شدہ اذان کا جواب دینے پر ثواب

مجیب: مولانا اعظم عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-3755

تاریخ اجراء: 15 شوال المکرم 1446 ھ/14 اپریل 2025 ء

دار الافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ریکارڈ شدہ اذان کا جواب دینے پر ثواب ملے گا یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

   ریکارڈڈ اذان پنج وقتہ نمازوں کے اوقات میں مسجد کے لاؤڈ سپیکر میں چلانے سے اذان کی سنت ادا نہیں ہوتی  کہ صدائے بازگشت کی طرح یہ دوسری آوازہے اور اذان کی سنت اس آوازسے ادا ہوتی ہے جو پہلی مرتبہ موذن کی زبان سے ادا ہوئی، لہذا ریکارڈڈ اذان کا جواب دینے سے وہ ثواب نہیں ملےگا جس کا وعدہ اذان کا جواب دینے پر کیا گیا ہے کہ وہ موذن کی پہلی آوازپربیان کیا گیا ہے، البتہ! کلمات اذان چونکہ ذکر اللہ پر مشتمل ہیں اس لئے ذکر اللہ کرنے کا ثواب ملےگا۔

   صدائے بازگشت سےآیت سجدہ سننے اور فونو میں ریکارڈ شدہ آیت سجدہ سننے سے سجدہ تلاوت واجب نہ ہونے کی علت بیان کرتے ہوئے امام اہلسنت علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں: "مختصریہ ہے کہ سجدہ سماع اول پرہے نہ کہ معادپر۔۔۔ اور شک نہیں کہ سماع صد اسماع معاد ہے اور فونو کی تو وضع ہی اعادہ سماع کے لیے ہوئی ہے، لہذا ان سے ایجاب سجدہ نہیں۔" (فتاوی رضویہ، ج 23، ص 452، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم