
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
سوال
اگر کوئی نماز میں ایک عرصے تک ”سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْم“ کے بجائے ”العزِیم“ پڑھتا رہا تو کیامذکورہ غلطی سے تمام نمازیں واپس دوہرانی پڑیں گی؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
رکوع کی تسبیح ”سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْم“ پڑھتے ہوئے ”عَظِیْم“ کے بجائے ”عَزِیْم“ پڑھنے سے نماز فاسد ہوجاتی ہے، لہٰذا آپ نے جو نمازیں اس طرح پڑھیں، انہیں دوبارہ ادا کرنا ہوگا۔ مسئلہ معلوم نہ ہونا عذر نہیں۔
بہار شریعت میں ہے: ”قراء ت یا اذکارِ نماز میں ایسی غلطی جس سے معنی فاسد ہو جائیں، نما ز فاسد کر دیتی ہے۔“ (بہار شریعت، جلد 1، صفحہ 614، مکتبۃ المدینہ، کراچی(
قانون شریعت میں ہے:” جس نےسُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْم میں عظیم کو عزیم، ظ کے بجائے ز پڑھ دیا تو نماز جاتی رہی لہٰذا جس سے عظیم صحیح ادا نہ ہو وہ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْکَرِیْم پڑھے۔“ (قانون شریعت، صفحہ: 175، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی
فتوی نمبر: Web-2263
تاریخ اجراء: 29شوال المکرم1446ھ/28اپریل2025ء