
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
سجدۂ تلاوت میں ایک سجدہ کرنا ہوتا ہے یا دو سجدے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
ایک سجدہ تلاوت میں ایک سجدہ کرنا کافی ہے، دوسرا سجدہ کرنے کی حاجت نہیں۔
سجدہ تلاوت کا طریقہ بیان کرتے ہوئے صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:”سجدہ کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ کھڑا ہو کر اَللہُ اَکْبَرْ کہتا ہوا سجدہ میں جائے اور کم سے کم تین بارسُبْحٰنَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی کہے، پھراَللہُ اَکْبَرْکہتاہوا کھڑا ہو جائے، پہلے پیچھے دونوں باراَللہُ اَکْبَرْکہنا سنت ہے اور کھڑے ہو کر سجدہ میں جانا اور سجدہ کے بعد کھڑا ہونا یہ دونوں قیام مستحب۔“ (بہارِ شریعت، جلد 1، صفحہ 731، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
سجدہ تلاوت سے متعلق مزید مسائل جاننے کے لئے بہارشریعت، جلد اول، صفحہ 726تا738 کا مطالعہ فرمالیں۔
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: Web-2177
تاریخ اجراء: 26 رجب المرجب 1446ھ / 27 جنوری 2025ء