Sajda Tilawat mein Sajde ke Bajaye koi Ayat Parh Lena

سجدۂ تلاوت کی جگہ کوئی آیت پڑھنا کافی نہیں ہوگا؟

مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1868

تاریخ اجراء:22صفر المظفر1446ھ/28اگست2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر ہم نے کوئی آیتِ سجدہ تلاوت کی، پھر سجدۂ تلاوت کرنے کے بجائے سورۂ بقرہ کی آیت285 کا یہ حصہ: سَمِعْنَا وَ اَطَعْنَا ﱪ غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَ اِلَیْكَ الْمَصِیْرُتلاوت کر لی، تو کیا یہ تلاوت ادا کرنے سے سجدۂ تلاوت ادا ہوجائے گا؟ اگر نہیں ادا ہوگا، تو اب تو جو اس طرح کرتا رہا،اس کے لئے کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   آیتِ سجدہ تلاوت کرنے یا سننے کی صورت میں سجدہ تلاوت ادا  کرنا واجب ہے۔  اس کی جگہ کوئی آیت  پڑھ لینا کافی نہیں۔ البتہ آیتِ سجدہ تلاوت کرنے کے بعد اگر اسی وقت سجدہ  نہ کریں تو مستحب ہے کہ سورہ بقرہ آیت نمبر  285 کا مذکورہ حصہ پڑھ لیا جائے، لیکن اس کے پڑھنے سے سجدہ تلاوت ساقط نہیں ہوگا بلکہ وہ کرنا ہی ہوگا۔ لہٰذا جتنے  تلاوت  کے سجدے واجب ہوئے  ہیں، تمام   سجدے ادا کریں۔اگر تعداد یاد نہ ہو غالب گمان کے مطابق ادا  کریں۔

   صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: ”آیتِ سجدہ بیرونِ نمازپڑھی ہو تو فوراً سجدہ کرلینا واجب نہیں ہاں بہتر ہے کہ فوراً کرلے  اور وضو ہو تو تاخیر مکروہِ تنزیہی۔ اُس وقت اگر سجدہ نہ کرسکے تو تلاوت کرنے اور سامع(سننے والے) کو یہ کہہ لینا مستحب ہے:سَمِعْنَا وَ اَطَعْنَاﱪ غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَ اِلَیْكَ الْمَصِیْرُ۔“(بہارِ شریعت، جلد1، صفحہ733، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم