
مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1859
تاریخ اجراء:16صفر المظفر1446ھ/22اگست2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
پینٹ اور ٹی شرٹ پہن کر نماز پڑھ رہے ہوں اور سجدہ کی حالت میں جانے سےٹی شرٹ کا نیچے سے کچھ حصہ اوپر کی طرف سرک جانے سے جسم کا کچھ حصہ ظاہر ہو رہا ہو، تو نماز کا کیا حکم ہوگا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
شرعی مسئلہ یہ ہے کہ مرد کا ستر ناف سے لے کر گھٹنوں تک ہے ،ناف اس میں شامل نہیں،گھٹنے شامل ہیں اورنماز میں ستر کھلنے کی صورت میں اعضائے ستر میں سے ہر عضو کی چوتھائی کھلنے پر نماز فاسد ہونے کا دار و مدار ہے۔ عام طور پر پینٹ شرٹ پہننے والے جب سجدے میں جاتے ہیں تو پیچھے سے ستر ظاہر ہوتا ہے اور یہ چوتھائی سے کم ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں اگرچہ نماز ہو جائے گی مگر ایسا لباس پہن کر نماز پڑھنا درست نہیں۔ اور جب معلوم ہے کہ ایسا مسئلہ ہوتا ہے تو عام حالات میں بھی ایسا لباس پہنا جائز نہیں ہوگا کیونکہ عام حالات میں بھی جھکنے پر ستر کا حصہ کھل جاتا ہے اور دوسروں کے سامنے ستر کھولنا گناہ ہے۔ البتہ اگر کسی کا یہ حصہ ایک چوتھائی کے برابر کھل جائے اور ایک مکمل رکن اسی حالت میں ادا کر لیا یا تین تسبیح کی مقدار چوتھائی یا اس سے زائد مقدار میں ستر کھلا رہا تو اب نماز فاسد ہو جائے گی۔
اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:”اگر ایک عضو کی چہارم کھل گئی،اگر چہ اس کے بلا قصدہی کھلی ہو اور اس نے ایسی حالت میں رکوع یا سجود یا کوئی رکن کامل اداکیا، تو نما ز بالاتفاق جاتی رہی،اگر صورت مذکورہ میں پورارکن تو ادا نہ کیا مگر اتنی دیر گزر گئی جس میں تین بار سبحان اللہ کہہ لیتاتوبھی مذہب مختار پر جاتی رہی۔۔۔ اگر ایک عضو کی چہارم سے کم ظاہر ہے تو نما ز صحیح ہو جائے گی اگر چہ نیت سے سلا م تک انکشاف رہے۔“(فتاویٰ رضویہ، جلد6، صفحہ30، رضا فاونڈیشن لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم