سنتیں توڑ دینے سے قضا لازم ہوتی ہے؟

سنتیں توڑ دینے سے ان کی قضا لازم ہے یا نہیں؟

دارالافتاء اھلسنت عوت اسلامی)

سوال

نفل نماز شروع کرنے کے بعد توڑ دیں تو دوبارہ پڑھنا واجب ہے۔کیا سنتوں کا بھی یہی حکم ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

جی ہاں! نوافل کی طرح سنتیں بھی شروع کرنے کے بعد توڑ دیں تو ا نہیں دوبارہ پڑھنا واجب ہے۔رد المحتار میں ہے

”لو شرع فیھا ثم قطعھا ثم اداھا کانت سنۃ و زادت وصف الوجوب بالقطع"

ترجمہ: اگر سنتیں شروع کر کے توڑ دیں پھر ان کو ادا کیا تو وہ سنت ہی ہوئی اوراس میں توڑنے کی وجہ سے واجب ہونے والے وصف کااضافہ ہوگیا۔(رد المحتار علی الدر المختار، جلد2، صفحہ 561، مطبوعہ :کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب:  مولانا محمد نوید چشتی عطاری مدنی

فتوی نمبر:  WAT-4154

تاریخ اجراء: 01 ربیع الاول1447 ھ/26اگست 2520 ء