
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
تشہد میں بیٹھے ہوئے ہاتھ کی انگلیاں گھٹنوں سے نیچے لٹک رہی ہوں، کیا اس پر کوئی وعید ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
قعدے میں سنت یہ ہے کہ انگلیوں کے کنارے گھٹنوں کے پاس رکھیں، انگلیوں سے گھنٹوں کو نہ پکڑیں، انگلیاں گھٹنوں سے نیچے رکھنا خلاف سنت ہے، البتہ اس بارے میں خاص وعید ہماری نظر میں نہیں۔
نماز کی سنتوں کے بیان میں مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: ”اور انگلیوں کو اپنی حالت پر چھوڑنا کہ نہ کھلی ہوئی ہوں، نہ ملی ہوئی، اور انگلیوں کے کنارے گھٹنوں کے پاس ہونا، گھٹنے پکڑنا نہ چاہیے“ (بہار شریعت، جلد 1، حصہ 3، صفحہ 530، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: Web-2153
تاریخ اجراء: 06 رجب المرجب 1446ھ / 07 جنوری 2025ء