Waqt Shuru Hone se Pehle Hee Ghalti se Namaz Parh Lena

وقت شروع ہونے سے پہلے ہی غلطی سے نماز پڑھ لینا

مجیب:مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3486

تاریخ اجراء:26محرم الحرام1446ھ/02اگست2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی نے نماز پڑھنے سے قبل وقت دیکھا جلدی جلدی میں یہ سمجھ پایا کہ وقت اختتام کی طرف ہے، اس نے نماز پڑھ لی بعد میں معلوم ہواکہ نماز کا وقت  ابھی شروع ہی نہیں ہو اتھاتو اس نماز کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نمازکاوقت شروع ہونے سے پہلے جونمازپڑھی وہ نمازنہیں ہوئی، اس نمازکو  وقت شروع ہونے کے بعد دوبارہ پڑھنا لازم ہے۔

   اما م محمدعلیہ الرحمۃ کی کتاب الاصل میں ہے "أرأيت رجلا مريضا صلى صلاة قبل وقتها متعمدا لذلك مخافة أن يشغله المرض عنها أو ظن أنه في الوقت ثم علم بعد ذلك أنه صلى  قبل الوقت قال لا يجزيه في الوجهين جميعا وعليه أن يعيد الصلاة" ترجمہ: امام محمدعلیہ الرحمۃ فرماتے ہیں کہ میں نے امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرحمۃ سے پوچھاکہ اس مریض کے بارے میں آپ کیا فرماتے  ہیں کہ جس نے  قصدا وقت سے پہلے ہی اس خوف سے نمازپڑھ لی کہ کہیں وقت ہوجانے کے بعد مرض کی وجہ سے نمازپڑھنے کی ہمت ہی نہ ہویااس نے یہ گمان کیاکہ نمازکاوقت شروع ہوگیا ہے، اس کےبعد اسےمعلوم ہوا کہ اس نے وقت سے پہلےہی نماز پڑھ لی ہے، تو آپ علیہ الرحمۃ نے فرمایا  :اس کی  دونوں صورتوں میں اس کی نما زنہیں ہوگی، اور اس پر نما زکادہرانا لازم ہے۔(الاصل لمحمد، ج01، ص219-220، مطبوعہ: کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم