
مجیب: مفتی محمد قاسم عطاری
تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضانِ مدینہ مارچ 2022
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا فرماتے ہیں
علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ
ہماری مسجد میں لوگ کثرت سے قرآن پاک رکھ کر چلے جاتے ہیں اب
ضرورت سے زیادہ اتنے قرآن پاک جمع ہو گئے ہیں کہ الماریوں میں
رکھنے کی جگہ نہیں ہے تو ان قرآن پاک کے نسخوں کا کیا کیا
جائے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر واقعی
کسی مسجد میں قرآنِ پاک ضرورت سے زیادہ ہوں اور پڑھنے والے کم
ہوں اور ان کی دیکھ بھال میں مشکل پیش آر ہی ہو ،
تو ضرورت سے زائد قرآنِ پاک کسی دوسری مسجد و مدرسہ میں دئیے
جا سکتے ہیں ، لیکن ان کو بیچنے کی اجازت نہیں اور
نہ ہی کسی شخص کو اپنے گھر لے جانے کی اجازت ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم