
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
سوال
میری سگی ماں بیوہ ہو چکی ہیں اور میری بیوی کی سگی ماں فوت ہو چکی ہیں، تو کیا میری ماں اور میرے سسر کی شادی ہو سکتی ہے؟ مزید برآں ہمارے میاں بیوی کے رشتے میں تو کوئی حرج نہیں ہوگا۔
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت میں آپ کی والدہ کاآپ کے سسرسے نکاح ہو سکتا ہے، جبکہ حرمت کی کوئی اور وجہ نہ ہواوراس کی وجہ سے آپ کے نکاح پربھی فرق نہیں پڑے گا۔فقہائے کرام نے بیان فرمایاہے کہ بیٹے کی ساس سے نکاح کیا جاسکتا ہے تو جس طرح بیٹے کےوالدکابیٹے کی ساس سے نکاح ہوسکتاہے تواسی طرح بیٹے کی والدہ کابیٹے کے سسرسے بھی نکاح ہوسکتا ہے۔
رد المحتار میں ہے
”قال الخير الرملي: ولا تحرم۔۔۔ أم زوجة الابن“
ترجمہ: علامہ خیر الدین رملی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: بیٹے کی بیوی کی ماں سے نکاح کرنا حرام نہیں ہے۔ (رد المحتار علی الدر المختار، ج 3، ص 31، دار الفکر، بیروت)
فتح القدیر میں ہے
”جاز التزويج بأم زوجة الابن“
ترجمہ: بیٹے کی بیوی کی ماں سے نکاح کرنا جائز ہے۔(فتح القدیر، ج 3، ص 211، دار الفکر، بیروت)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا عبد الرب شاکر عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-3807
تاریخ اجراء: 07 ذو القعدۃ الحرام 1446 ھ/ 05 مئی 2025 ء