
مجیب:مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-337
تاریخ اجراء:09جُمادَی الاُولٰی1443ھ/14دسمبر2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
زاہدہ کی بھابھی
کے بھائی سے زاہدہ کی بیٹی کا نکاح
ہو سکتا ہے؟
بِسْمِ اللہِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جی
ہاں ! زاہدہ کی بھابھی کے بھائی سے
زاہدہ کی بیٹی کا نکاح ہو سکتا ہے جبکہ ان کے درمیان کوئی
ایسی وجہ
نہ ہو، جس کی وجہ سے ان دونوں کا نکاح کرنا حرام ہو جیسے رضاعت وغیرہ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم