Long Time Tak Hambistari Na Karne Se Nikah Ka Hukum

کافی عرصہ تک ہمبستری نہ کرنے سے نکاح کاحکم

مجیب:مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3440

تاریخ اجراء:07رجب المرجّب1446ھ/08جنوری2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میاں بیوی کافی عرصے تک آپس میں ہمبستری نہیں کرتے  مثلا ایک سال یا دو سال تک تو کیا اس سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   محض ہمبستری ترک کرنے سے نکاح نہیں ٹوٹتا، خواہ  کتنی ہی طویل مدت تک ہمبستری نہ کریں جبکہ ایلاکی صورت نہ   ہو (یعنی شوہر نے یہ قسم نہ کھائی ہو کہ عورت سے قربت نہیں کرے گا یا چار ماہ یا اس سے زائد مدت تک قربت نہیں کرے گا) اور  نہ ہی طلاق و خلع وغیرہ نکاح ٹوٹنے کی کوئی اور صورت  پائی  جائے مثلاً شوہر کا معاذ اللہ مرتد ہوجانا وغیرہ۔ البتہ اتنی بات یاد رکھیں کہ شوہر کا بیوی کی اجازت و رضا مندی کے بغیر  چار مہینے تک  بلا عذر صحیح شرعی جماع ترک کرنا، ناجائز ہے کہ وقتافوقتا بیوی سے جماع کرنا واجب ہے،    جس سے اسے پریشان نظری پیدا نہ ہو۔

   سیدی امام اہلسنت امام احمدرضاخان علیہ رحمۃ الرحمن ارشادفرماتے ہیں :"بالجملہ عورت کو نان ونفقہ بھی واجب اور رہنے کو مکان دینا بھی واجب اور گاہ گاہ اس سے جماع کرنا بھی واجب جس میں اسے پریشان نظری نہ پیدا ہو، اور اسے معلقہ کردینا حرام، اور بے اس کے اذن ورضا کے چار مہینے تک ترکِ جماع بلاعذر صحیح شرعی ناجائز، اور بعد نکاح ایک بار جماع تو بالاجماع بالاتفاق حقِ زن ہے کہ اسے بھی ادا نہ کرسکے تو عورت کے دعوی پر قاضی مرد کو سال بھر کی مہلت دے گا اگر اس میں بھی جماع نہ ہوتو بطلبِ زن تفریق کردے گا۔(فتاوی رضویہ، جلد13، صفحہ446، رضا فاونڈیشن، لاہور)

   ایلا کے معنی بیان کرتے ہوئے صدرا لشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:"ایلا کے معنی یہ ہیں کہ شوہر نے یہ قسم کھائی کہ عورت سے  قربت نہ کریگا یا چار مہینے قربت نہ کریگا"(بہار شریعت، جلد2، حصہ8، صفحہ182، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم