Khatna Na Hua Ho To Kya Kya Nikah Ho Jayega?

 

ختنہ نہ ہوا ہو تو کیا نکاح ہو جائے گا؟

مجیب:مولانا اعظم عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3555

تاریخ اجراء: 09شعبان المعظم 1446ھ/08فروری2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین  اس بارے میں کہ کیا کسی بالغ لڑکے کا بغیر ختنہ کیے نکاح ہو سکتا ہے، اس کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ختنہ کرنا سنت ہے اوریہ شعاراسلام میں سے ہے کہ مسلم اورغیرمسلم میں اس سے امتیازہوتا ہے ،اسی لیے عرف میں اسے مسلمانی کہتے ہیں۔البتہ اگر بغیرختنہ کروائے نکاح کیاجائےاورنکاح کے تمام شرائط ولوازمات پورے ہوں تونکاح درست ہوجائے گاکہ نکاح کے لیے ختنہ ہوناضروری نہیں ہے ۔

   نکاح کی شرائط سے متعلق فتاوی ہندیہ میں ہے”( ركنه) فالإيجاب والقبول (ومنها) الشهادة وشرط في الشاهد أربعة أمور: الحرية والعقل والبلوغ والإسلام ويشترط العدد فلا ينعقد النكاح بشاهد واحد (ومنها) سماع الشاهدين كلامهما معا ، ملتقطا " ترجمہ :نکاح کا رکن ایجاب و قبول ہے، نکاح کی شرائط میں ایک شرط گواہوں کا ہونا ہے ، اور گواہ میں چار چیزیں پائی جانا شرط ہے: آزاد ہونا ، عاقل ہونا ، بالغ ہونا ، مسلمان ہونا ، اور تعداد مکمل ہونا بھی شرط ہے لہذا ایک گواہ  کے ہوتے ہوئے نکاح منعقد نہیں ہو گا ، اور  ایک شرط یہ ہے کہ دونوں گواہ ،بیک وقت مرد و عورت کا کلام  (ایجاب وقبول) سنیں ۔(فتاوی هندية ، ج1، ص 267، 268،دار الفکر ، بیروت)

   صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتےہیں :"    ختنہ سنت ہے اور یہ شعار اسلام میں ہے کہ مسلم وغیرمسلم میں اس سے امتیاز ہوتا ہے اسی لیے عرف عام میں اس کو مسلمانی بھی کہتے ہیں۔۔۔ بوڑھا آدمی مشرف باسلام ہوا جس میں ختنہ کرانے کی طاقت نہیں تو ختنہ کرانے کی حاجت نہیں۔ بالغ شخص مشرف با سلام ہوا، اگر وہ خود ہی اپنی مسلمانی کرسکتا ہے تو اپنے ہاتھ سے کرلے ورنہ نہیں، ہاں اگر ممکن ہو کہ کوئی عورت جو ختنہ کرنا جانتی ہو، اس سے نکاح کرے، تو نکاح کرکے اس سے ختنہ کرالے۔(بہارشریعت،جلد3،حصہ 16،صفحہ 589،590،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم