
مجیب: مولانا عبدالرب شاکر عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-3732
تاریخ اجراء: 18شوال المکرم 1446 ھ/17 اپریل 2025 ء
دار الافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
یہ جو تسبیح فاطمہ پڑھتے ہیں، یہ دائیں ہاتھ پر پڑھنا سنت ہے یادونوں ہاتھوں پر پڑھنا سنت ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ و سلم سے دائیں ہاتھ پرتسبیح پڑھناصحیح روایت سے ثابت ہے جبکہ بائیں ہاتھ کے حوالے سے کوئی صریح روایت نہیں ملی، اس لیے بہترہے کہ تسبیح دائیں ہاتھ پرپڑھی جائے۔ البتہ! بائیں ہاتھ پرپڑھنے میں بھی حرج نہیں ہے کہ اس کی کوئی ممانعت نہیں آئی اور یہ مسلمانوں میں رائج بھی ہے نیزجن احادیث میں انگلیوں پر شمارکرنے کی ترغیب دلائی گئی ہے، ان میں دائیں ہاتھ کی کوئی تعیین وتخصیص نہیں فرمائی گئی۔
جامع ترمذی میں حضرت یسیرہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں:
"قال لنا رسول الله صلی اللہ علیہ و سلم: عليكن بالتسبيح و التهليل و التقديس، و اعقدن بالأنامل فإنهن مسئولات مستنطقات، و لا تغفلن فتنسين الرحمة"
ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ و اٰلہ و سلم نے ہم سے فرمایا: اے عورتو! تسبیح وتہلیل اور رب کی پاکی بیان کرنے کو لازم کرلو، انگلیوں پر گنا کروکہ انگلیوں سے سوال ہوگا، انہیں گویائی بخشی جائے گی اور کبھی غافل نہ ہونا ورنہ تم رحمت سے محروم کردی جاؤ گی۔ (سنن الترمذی، جلد 5، صفحہ 571، مطبوعہ: مصر)
دائیں ہاتھ پر تسبیح پڑھنے کے متعلق سنن کبریٰ للبیہقی میں ہے
"عن عبد الله بن عمرو، قال: «رأيت رسول الله صلی اللہ علیہ و سلم يعقد التسبيح بيمينه“
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و اٰلہ و سلم کو دائیں ہاتھ پر تسبیح شمارکرتے ہوئے دیکھا۔(سنن کبری للبیھقی، جلد 2، صفحہ 267، دار الکتب العلمیۃ، بیروت)
حاشیہ طحطاوی علی مراقی الفلاح میں ہے
"و صح أنه صلی اللہ علیہ و سلم كان يعقد التسبيح بيمينه و ورد أنه قال و اعقدوه بالأنامل فإنهن مسؤولات"
ترجمہ: یہ بات صحیح ثابت ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم دائیں ہاتھ پر تسبیح پڑھا کرتے تھے اور یہ بھی وارد ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا کہ انگلیوں پر (تسبیحات) شمار کیا کرو کہ بیشک ان سے سوال کیا جائے گا۔ (حاشیہ طحطاوی علی مراقی الفلاح، صفحہ 316، دار الکتب العلمیۃ، بیروت)
دایاں ہاتھ تسبیح و تہلیل کے لیے ہونے کے متعلق مفتی محمد احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃ ُاللہ تَعَالیٰ عَلَیْہِ (سالِ وفات: 1391 ھ/ 1971 ء)لکھتےہیں: "داہنا ہاتھ کھانے پینے اور تسبیح وتہلیل شمار کرنے کے لیے ہے،لہذا اسے گندے کام میں استعمال نہ کرے۔" (مرآۃ المناجیح، جلد 1، صفحہ 261، نعیمی کتب خانہ، گجرات)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم