مجیب:مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3419
تاریخ اجراء: 21جمادی الاخریٰ 1446ھ/24دسمبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
جمعہ کی پہلی ساعت میں مسجد جانے والے کو اونٹ کی قربانی کی مثل ثواب ملتا ہے۔سوال یہ ہے کہ پہلی ساعت کب سے شروع ہوتی ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
احادیث مبارکہ میں جمعہ کے دن پہلی ساعت میں حاضر ہونے والے کے لیے ایک اونٹ صدقہ کرنے کا ثواب بیان کیا گیا ہے ۔ شارحین حدیث نے پہلی ساعت کا یہ معنی بیان کیا ہے کہ سورج ڈھلنے کے فوراً بعد جیسے ہی جمعہ کا وقت داخل ہو تو یہ جمعہ کی پہلی ساعت ہے ،لہذا سورج ڈھلنے کے بعدجوسب سے پہلے آئے گااس کے لیے اونٹ کاثواب اورجواس کے بعدآئے گااس کے لیے گائے کاثواب وعلی ھذا القیاس ۔
چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے فرماتے ہیں :" أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «من اغتسل يوم الجمعة غسل الجنابة ثم راح، فكأنما قرب بدنة، ومن راح في الساعة الثانية، فكأنما قرب بقرة، ومن راح في الساعة الثالثة، فكأنما قرب كبشا أقرن، ومن راح في الساعة الرابعة، فكأنما قرب دجاجة، ومن راح في الساعة الخامسة، فكأنما قرب بيضة، فإذا خرج الإمام حضرت الملائكة يستمعون الذكر"ترجمہ:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جو جمعہ کے دن غسل جنابت کرے پھر جمعہ کے لیے جائے تو گویا اس نے ایک اونٹ صدقہ کیا اور جو دوسری ساعت میں جمعہ کے لیے جائے تو گویا اس نے ایک گائے صدقہ کی اور جو تیسری ساعت میں جائے تو گویا اس نے ایک سینگ والا مینڈھا صدقہ کیا اور جو چوتھی ساعت میں جائے تو گویا اس نے ایک مرغی صدقہ کی اور جو پانچویں ساعت میں جائے تو گویا اس نے ایک انڈا صدقہ کیا، پس جب امام خطبہ کے لیے نکل آئے تو فرشتے حاضر ہوجاتے ہیں اور ذکر سنتے ہیں۔(صحیح بخاری،جلد2، صفحہ3،حدیث نمبر881،دار طوق النجاۃ)
اس حدیث پاک کے تحت عمدۃ القاری میں ہے "المراد بالساعات هنا لحظات لطيفة بعد زوال الشمس، وبه قال القاضي حسين وإمام الحرمين. والرواح عندهم بعد زوال الشمس"ترجمہ:حدیث پاک میں ساعات سے مراد سورج کے زوال کے بعد والے مختصرلمحات ہیں اور یہی قاضی حسین اور امام الحرمین نے فرمایا اور ان کے نزدیک رواح کے معنی سورج کے زوال کے بعد جانا ہے۔(عمدۃ القاری شرح صحیح البخاری،جلد6،صفحہ171،دار احیاء التراث العربی،بیروت)
اسی حدیث پاک کے تحت شارح بخاری علامہ شریف الحق امجدی نور اللہ مرقدہ فرماتے ہیں :"رواح کے معنی زوال کے بعد چلنے کے ہیں۔۔۔۔اب اس حدیث کا مطلب یہ ہوا کہ جو بعدِ زوال فوراً جمعہ کے لیے سب سے پہلے حاضر ہو اسے اونٹ صدقہ کرنے کا ثواب ملے گا اور جو اس کے بعد آیا تو اسے گائے صدقہ کرنے کا ثواب۔ توجن روایتوں میں الساعۃ الاولی والثانیۃ،آیاہے،اس سے مرادمطلق وقت ہے یعنی جوسب سے پہلے آیاپھرجواس کے بعدآیا،یہی امام مالک رضی اللہ تعالی عنہ کاقول ہے کہ ساعات سے مرادلحظات خفیفہ ہیں۔۔۔اس حدیث کی توجیہ وہی راجح ہے جوحضرت امام مالک نے فرمایا۔ "(نزھۃ القاری شرح صحیح البخاری،جلد2،صفحہ517،518،مطبوعہ :فرید بک سٹال ،لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
قرآن خوانی میں بلند آواز سے تلاوت کرنا کیسا ہے؟
قرآن کریم میں مشرق اور مغرب کے لیے مختلف صیغے کیوں بولے گئے؟
کیا تلاوت قرآن کے دوران طلباء استاد کے آنے پرتعظیماًکھڑے ہو سکتے ہیں؟
قرآن کریم کو رسم عثمانی کے علاوہ میں لکھنا کیسا؟
عصر کی نماز کے بعدتلاوت کا حکم
لیٹ کر قرآن پڑھنا کیسا ؟
قرآ ن خوانی کے بعد کھانا یا رقم لینا دینا کیسا ؟
قرآن پاک کو تصاویر والے اخبار کے ساتھ دفن کرنا کیسا ؟