
مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-3735
تاریخ اجراء: 18 شوال المکرم 1446 ھ/17 اپریل 2025 ء
دار الافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کچھ سبزیاں کاٹنے کے بعد اسی سیزن میں دوبارہ اگ آتی ہیں، دوبارہ اگنے کو پنجابی میں (لو) کہتے ہیں جیسے پالک، دھنیا، میتھی وغیرہ تو کیا ان کا ایک دفعہ عشر ادا کرنا کافی ہوگا یا ہر دفعہ دوبارہ اگنے کے بعد عشر دینا ہوگا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
دریافت کی گئی صورت میں ان سبزیوں کا عشریا نصف عشر( جو لازم ہو) ہر دفعہ دینا ہوگا اس لیے کہ عشر زمین سے نکلنے والی پیداوار پر لازم ہوتا ہے لہذا جب بھی یہ پیداوار حاصل ہوگی اس پر عشر لازم ہوگا۔
سال میں ایک سےزیادہ بارحاصل ہونےوالی فصل پرعشر کے بارے میں علامہ ابن عابدین شامی علیہ الرحمۃ ارشاد فرماتےہیں
” لو اخرجت الارض مراراوجب في كل مرةلاطلاق النصوص عن قيد الحول و لان العشر في الخارج حقيقة فيتكرر بتكرره “
ترجمہ :اگر زمین سے بار بار فصل نکلی، توہر بار عشرواجب ہے، کیونکہ اس بارے میں نصوص سال کی قید سے مطلق ہیں اور حقیقتاً عشر نکلنے والی چیز پر ہوتا ہے، تو نکلنے والی چیز کے تکرار سے وجوب بھی متکرر ہوگا۔ (رد المحتار، کتاب الزکاۃ، باب العشر، جلد 2، صفحہ 326، الناشر: دار الفكر - بيروت)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم