
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
میں نے کمیٹی ڈالی تھی جس کی آدھی ادائیگی میں کرچکا ہوں اور بی سی کی مکمل رقم لے چکا ہوں، ہاں مجھ پر آدھی کی ادائیگی ابھی باقی ہے، اب زکاۃ کے معاملے میں جو مجھ پر باقی ادائیگی ہے، اس کو مائنس کیا جائے گا یا نہیں؟ باقی ادائیگی کی کل رقم 75 ہزار ہے۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
جی ہاں! باقی رقم کو مائنس کیا جائے گا، کیونکہ جس رقم کی ادائیگی باقی ہے، وہ آپ پر قرض ہے اور قرض کو نصابِ زکاۃ سے مائنس کیا جاتا ہے۔ در مختار میں ہے
(و سببہ) ای سبب افتراضھا (ملک نصاب حولی)۔۔۔ (فارغ عن دین)
یعنی: زکوۃ فرض ہونے کا سبب ایسے نصاب کامالک ہوناہے،جس پرسال گزر چکا ہو، جو دین سے فارغ ہو۔ (الدر المختار شرح تنویر الابصار، صفحہ 126، مطبوعہ: دار الکتب العلمیہ، بیروت)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: WAT-3996
تاریخ اجراء: 12 محرم الحرام 1447ھ / 08 جولائی 2025ء