پاکستانی گولڈ کی زکوٰۃ یوکے میں نکالنے کا طریقہ

پاکستانی گولڈ کی زکوٰۃ یوکے میں نکالنے کا طریقہ

مجیب:مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3675

تاریخ اجراء:18 رمضان المبارک 1446 ھ/19 مارچ 2025 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں یوکے میں رہتی ہوں یہاں میرے پاس جو گولڈ ہے، پاکستان کا بنا ہوا ہے  اور اب میں نے زکوۃ نکالنی ہے تو پاکستان میں جو گولڈ کا ریٹ چل رہا ہے  اس حساب سے نکالوں تو کوئی مسئلہ تو نہیں ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سونے کی زکوۃ قیمت سے ادا کرنے کی صورت میں   آپ پاکستان کے حساب سے گولڈ کا ریٹ نہیں لگوائیں گی بلکہ یوکے میں جہاں آپ کے پاس سونا ہے وہاں کی مارکیٹ ویلیو (یعنی  اتنےاورایسے سونےکی وہاں مارکیٹ میں جوقیمت ہو، اس) کا اعتبار کرتے ہوئے حساب کر کے زکوۃ ادا کریں  گی کہ فقہا ء کرام فرماتے ہیں :"قیمت اس شہر کے اعتبار سے لگائے، جس شہر میں مال موجود ہے۔"

    فتاوی ہندیہ میں ہے "و يقومها المالك في البلد الذي فيه المال" ترجمہ: مالک مال اس کی قیمت اس شہر کے اعتبار سے لگائے گا جس شہر میں مال موجود ہے۔ (فتاوی ہندیہ، جلد 1، صفحہ 180، دار الفکر، بیروت)

   بہار شریعت میں ہے"قیمت اس جگہ کی ہونی چاہیے جہاں مال ہے" (بہار شریعت، جلد 1، حصہ 5، صفحہ 908، مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم