
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
ہمارے ایک عزیز ہیں ان کے مالی حالات ٹھیک نہیں اوران کی بیگم بھی بیمار ہیں جن کے علاج کے لیے کافی رقم درکار ہے، تو کیا ان کی بیگم کو زکوٰ ۃ دی جا سکتی ہے جبکہ شوہر کی ملکیت میں تین تولہ سونا موجود ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
مذکورہ عورت اگر شرعی فقیر ہےنیز سیدہ یا ہاشمیہ نہیں ہے، تو اسے زکوٰۃ دی جاسکتی ہے نیز اس کےگھر والوں میں سے اگر کوئی اور شخص جو شرعی فقیر غیر سید، غیر ہاشمی ہے تو اسے بھی زکوٰۃ دی جاسکتی ہے، زکوٰۃ ادا ہوجائے گی۔ بیوی اگر شرعی فقیر ہوتو، شوہر کی ملکیت میں سونا موجود ہونا اس کی بیوی کو زکوٰ ۃ دینے سے رکاوٹ نہیں بنے گا۔
شرعی فقیر (جس کو زکوٰۃ وغیرہ دیگر صدقاتِ واجبہ دے سکتے ہیں) اس شخص کو کہتے ہیں کہ جس کی ملکیت میں حاجتِ اصلیہ سے زائد ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر یا اس سے زائد کسی بھی قسم کا مال نہ ہو یا ہو لیکن وہ اتنا مقروض ہو کہ اس مال سے اس کا قرض مائنس کیا جائے تو اس کی ملکیت میں ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر مال نہ رہے۔
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: Web-2201
تاریخ اجراء: 22 شعبان المعظم 1446ھ / 21 فروری 2025ء