دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
ایک صاحب نصاب شخص ہیں ان کا زکوٰۃ کا سال ربیع الاول میں مکمل ہوتا ہے، وہ چاہتے ہیں کہ رمضان میں زکوٰۃ ادا کریں تاکہ زیادہ ثواب ملے تو کیا حکم ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
زکوٰۃ کا سال پورا ہونے کے بعد ادائیگی میں تاخیر کرنا، جائز نہیں۔ البتہ سال پورا ہونے سے پہلے ہی ایڈوانس میں زکوٰۃ دی جاسکتی ہے۔ لہٰذا پوچھی گئی صورت کا حل یہ ہے کہ ربیع الاول آنے سے پہلے رمضان المبارک میں ہی ایڈوانس زکوٰۃ ادا کردیں ، اور جب ربیع الاول کی وہ تاریخ آئے جس دن سال پورا ہوتا ہے تو اس دن حساب کریں ، جو زکوٰۃ دے چکے ہیں ، اگر اتنی ہی زکوٰۃ بن رہی ہے ،تو ٹھیک ہے اور اگر ابھی کے مال کے حساب سے زکوٰۃ اس سے زیادہ بن رہی ہے تو جو کمی رہ گئی ہے وہ ابھی فوراً ادا کریں۔
سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”حولانِ حول(یعنی زکوٰۃ کا سال پورا ہو جانے)کے بعد ادائے زکوٰۃ میں اصلاً تاخیر جائز نہیں،جتنی دیر لگائے گا ، گناہ گار ہو گا۔ ہاں پیشگی دینے میں اختیار ہے کہ بتدریج دیتا رہے،سال تمام پر حساب کرے۔اس وقت جو واجب نکلے، اگر پورا دے چکا بہتر اور کم گیا ہے ، تو باقی فوراً اب دے اور زیادہ پہنچ گیا ، تو اسے آئندہ سال میں مُجرا لے ۔ “(فتاویٰ رضویہ ، جلد10، صفحہ202، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور )
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-2241
تاریخ اجراء:09شوال المکرم1446ھ/08اپریل2025ء