اللہ فرماتے ہیں، کرتے ہیں کہنا کیسا؟

اللہ پاک کے لئے، فرماتے ہیں، کرتے ہیں وغیرہ الفاظ کہنا

مجیب: مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1460

تاریخ اجراء: 26رجب المرجب1445 ھ/07فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت(دعوت اسلامی)

سوال

اللہ پاک کے لیے (فرماتے ہیں، کرتے ہیں، وغیرہ) اس طرح کے الفاظ بولنے کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

اللہ تعالی کے لیے جمع کے صیغے (مثلاً فرماتے ہیں ) استعمال کرنا، جائز ہے البتہ بہتر ہے کہ اس کے لیے واحد کے صیغے استعمال کیے جائیں۔

فتاویٰ رضویہ میں اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں ہے: حرج نہیں، اور بہتر صیغۂ واحد ہے کہ واحد احد کے لیے وہی انسب ہے۔ (فتاوی رضویہ ،جلد:11،صفحہ:207،رضا فاؤنڈیشن،لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم