ہمزاد کے وجود کی حقیقت

ہمزاد کی حقیقت

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ شریعت میں ہمزاد کی کیا حقیقت ہے؟ ہمزاد کون ہوتے ہیں؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

ہمزاد ایک قسم کا شیطان ہے، جب بھی انسان کے ہاں کسی بچے کی ولادت ہوتی ہے تو اس کے ساتھ ایک جن اور ایک فرشتہ بھی پیدا ہوتا ہے، اُس جن کو عربی میں وسواس، فارسی میں ہمزاد کہتے ہیں، یہ انسان کو بری باتوں کی ترغیب دلاتا ہے البتہ نبی کریم صلَّی اللہ علیہ و اٰلہٖ و سلَّم کا ہمزاد مسلمان ہو گیا تھا اور بری باتوں کے بجائے اچھی باتیں بتاتا تھا۔ (ماخوذ از: فتاویٰ رضویہ، 21 / 216، فتاویٰ بحر العلوم، 5 / 256)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ ربیع الآخر 1442ھ