کیا جنتی جنت میں اپنی صورت بدل سکیں گے؟

کیا جنتی شخص جنت میں اپنی صورت تبدیل کرسکیں گے؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا یہ بات درست ہے کہ جنت میں جنتی بازار میں جائیں گے، وہاں تصاویر دیکھیں گے اور جو صورت اچھی لگے، اس کو اختیار کرسکیں گے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

جی ہاں! جنت میں بازار ہوگا جس میں جنتیوں کا گزر انسانی تصاویر کے پاس سے ہوگا، تو جوصورت جنتی کی آنکھ میں اپنے چہرے سے زیادہ اچھی معلوم ہوگی تو ابھی وہ اسے دیکھے گا ہی کہ اس کاچہرہ بھی اسی جیسا ہوجائے گا۔

دعوت اسلامی کی کی شائع کردہ کتاب ’نیکیوں کی جزائیں اور گناہوں کی سزائیں‘ میں ہے: ”اللہ کے مَحبوب، دانائے غُیوب، مُنَزَّہ ٌ عَنِ الْعُیوب عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ و سلم نے مزید ارشاد فرمایا: ”پھر وہ بچھونوں، قالینوں، مختلف رنگ کے تکیوں، حُلّوں اور برتنوں کی طرف دیکھیں گے تو جو کوئی کسی چیز کا ارادہ کرتے ہوئے اس پر نظر ڈالے گا تو اس کے پیچھے آنے والے فرشتے اس شے کو اٹھالیں گے پھر ان کا گزر بنی آدم کی تصاویر پر ہوگا تو جوصورت جنتی کی آنکھ میں اپنے چہرے سے زیادہ بھلی معلوم ہوگی تو ابھی وہ اسے دیکھے گا ہی کہ اس کا چہرہ بھی اسی جیساہوجائے گا اور جس صورت کو بھی چاہے گا وہ زیب و زینت اور حسن میں اس کی صورت ہوجائے گی اور (قدرتِ الہیہ عز و جل سے) وہ (سابقہ) صورت اس سے زائل ہوجائے گی پھر جنتی، بازار میں مختلف حُلُّوں اور پَروں کو دیکھیں گے، فرشتے کہیں گے: ”جسے بھی اُڑنے کی خواہش ہے وہ ان پَروں اور حُلّوں کو پہن کر اڑ سکتاہے۔“ چنانچہ وہ اِن پَروں کو پہن لیں گے اورجہاں وہ چاہیں گے ان کے پر انہیں لے کر اُڑیں گے۔“ (نیکیوں کی جزائیں اور گناہوں کی سزائیں، صفحہ 116، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتویٰ نمبر: Web-2113

تاریخ اجراء: 02 رجب المرجب 1446 ھ / 03 جنوری 2025 ء