Kafir Ke Liye Isal e Sawab Karne Ka Hukum

 

کافر کے لیے ایصال ثواب کرنے کا حکم

مجیب:مولانا احمد سلیم عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3430

تاریخ اجراء: 01رجب المرجب 1446ھ/02جنوری2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کافر کے لیے ایصال ثواب کیا جاسکتا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کافر کے لیے ایصال ثواب نہیں کرسکتے  کیونکہ کافر کے لیے ایصال ثواب   کرنا کفر ہے    ۔

   فتاوی رضویہ میں ہے ” قبرِ کافرکی زیارت حرام ہے او راسے ایصال ثواب کاقصد کفر، ’’قال ﷲ تعالٰی: ( ولا تقم علٰی قبرہ)  وقال تعالٰی : (ومالہ فی الاٰخرۃ من خلاق)  وقال تعالٰی : (ان ﷲ حرمھما علی الکافرین ) اﷲ تعالٰی نے فرمایا: اس کی قبرپر کھڑے بھی نہ ہونا۔ اور فرمایا: اس کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔ اور فرمایا: بیشک اﷲ نے ان دونوں کو کافروں پر حرام کیا۔(فتاوی رضویہ ،جلد 9،صفحہ 533 ،رضا فاؤنڈیشن ، لاھور )

   فتاوی شارح بخاری میں ہے "کافر کے لیے ایصال ثواب اور فاتحہ پڑھناکفر ہے ۔"(فتاوی شارح بخاری ،جلد 2،صفحہ 394 ،مکتبہ برکات المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم