
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
سوال
کیا انسانوں کے علاوہ اور بھی کوئی ایسی مخلوق ہے جس سے حساب کتاب ہوگا اور وہ بھی انسانوں کی طرح جنت و دوزخ میں داخل ہوگی؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
جی ہاں ! قیامت کے دن انسانوں کے علاوہ جنات اور جانوروں اور پرندوں کا بھی حساب کتاب ہو گا۔لیکن انسان حساب کتاب کے بعد جنت یا جہنم میں جائیں گے جبکہ جانوروں اور پرندوں کو حساب کتاب کے بعد خاک کر دیا جائے گا۔ اور جنات کے بارے میں ایک قول یہ بھی ہے کہ جنت کے آس پاس مکانوں میں رہیں گے جنت میں سیر کو آیا کریں گے۔
اللہ تبارک و تعالی قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے:
(وَ مَا مِنْ دَآبَّةٍ فِی الْاَرْضِ وَ لَا طٰٓىٕرٍ یَّطِیْرُ بِجَنَاحَیْهِ اِلَّاۤ اُمَمٌ اَمْثَالُكُمْؕ- مَا فَرَّطْنَا فِی الْكِتٰبِ مِنْ شَیْءٍ ثُمَّ اِلٰى رَبِّهِمْ یُحْشَرُوْنَ)
ترجمہ: اور زمین میں چلنے والا کوئی جاندار نہیں ہے اور نہ ہی اپنے پروں کے ساتھ اڑنے والا کوئی پرندہ ہے مگر وہ تمہاری جیسی امتیں ہیں۔ ہم نے اس کتاب میں کسی شے کی کوئی کمی نہیں چھوڑی۔ پھر یہ اپنے رب کی طرف ہی اٹھائے جائیں گے۔
مذکورہ آیت کریمہ کے تحت تفسیر صراط الجنان میں ہے ”تمام انسان، جانور، پرندے قیامت کے دن اٹھائے جائیں گے۔ انسان تو جنت یا جہنم میں جائیں گے جبکہ جانور اور پرندوں کا حساب ہوگا اس کے بعد وہ خاک کردیئے جائیں گے ۔۔۔ اس سے معلوم ہو اکہ قیامت کے دن انسانوں اور جنوں کے علاوہ جانوروں اور پرندوں کا بھی حساب ہو گا۔ بعض احادیث میں بھی یہ بات بیان کی گئی ہے۔“(صراط الجنان، جلد 3، صفحہ 101، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
مستدرک للحاکم میں حدیث شریف ہے:
عن أبي هريرة، في قوله عز وجل {أمم أمثالكم} [الأنعام: 38] قال: "يحشر الخلق كلهم يوم القيامة البهائم، والدواب، والطير، وكل شيء فيبلغ من عدل الله أن يأخذ للجماء من القرناء، ثم يقول: كوني ترابا فذلك{يقول الكافر يا ليتني كنت ترابا}
ترجمہ: حضرت سیِّدُناابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ فرمان باری تعالی ﴿تمہاری جیسی امتیں ہیں ﴾ کے تحت فرماتے ہیں کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ قیامت کے دن تمام مخلوق کو جمع فرمائے گا یعنی چوپائے، چرند پرند اور تمام مخلوق کو۔پس اللہ عَزَّ وَجَلَّ کا عدل یہاں تک پہنچے گا کہ سینگ والی بکری سے بے سینگ والی کا بدلہ لیا جائے گا پھر ربّ تعالیٰ فرمائے گا: مٹی ہو جا۔ پس اس وقت کافر کہے گا: ہائے میں کسی طرح خاک ہو جاتا۔ (المستدرک للحاکم، جلد 2، صفحہ 345، حدیث 3231، دار الكتب العلمية، بيروت)
ملفوظات اعلیٰ حضرت میں ہے "عرض: کیا حضور جنت میں جنات نہ جائیں گے؟ ارشاد: ایک قول یہ بھی ہے کہ جنت کے آس پاس مکانوں میں رہیں گے جنت میں سیر کو آیا کریں گے۔ (پھر فرمایا) جنت تو جاگیر ہے آدم علیہ الصلوۃ و السلام کی، ان کی اولاد میں تقسیم ہو گی۔(ملفوظات اعلیٰ حضرت، حصہ چہارم، صفحہ536، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد فرحان افضل عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-4228
تاریخ اجراء: 22ربیع الاول1447ھ/16ستمبر2025ء