مسلمان ہونے کے لئے ضروری باتیں

مسلمان ہونے کے لئے ضروری امور

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کسی فرد کے مسلمان ہونے کے لئے کن باتوں کا ہونا لازم ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

کسی بھی فرد کے مسلمان ہونے کے لیے اس کا صاحبِ ایمان ہونا ضروری ہے اور ایمان اسے کہتے ہیں کہ سچے دل سے اُن سب باتوں کی تصدیق کرے جو ضروریاتِ دین ہیں اور کسی ایک ضرورتِ دینی کے انکار کو کفر کہتے ہیں، اگرچہ باقی تمام ضروریات دین کی تصدیق کرتا ہو۔ ضروریاتِ دین سے مراد وہ مسائلِ دین ہیں جن کو ہر خاص و عام جانتے ہوں، جیسےاللہ عَزَّ وَجَلَّ کی وحدانیت، انبیا کی نبوت، جنت و نار، حشر و نشر وغیرہ،مثلاًیہ اعتقاد کہ حضور اقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ سَلَّمَ خاتم النبیین ہیں،حضور (صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ سَلَّمَ) کے بعد کوئی نیا نبی نہیں ہوسکتا۔عوام سے مراد وہ مسلمان ہیں جو طبقۂ علما میں نہ شمار کیے جاتے ہوں، مگر علما کی صحبت سے شرف یاب ہوں اور مسائلِ علمیہ سے ذوق رکھتے ہوں، نہ (کہ وہ مراد ہیں) کہ کوردہ (یعنی کم آباد اور چھوٹا گاؤں، جسے کوئی نہ جانتا ہواور نہ ہی وہاں تعلیم کا کوئی سلسلہ ہو۔) اور جنگل اور پہاڑوں کے رہنے والے ہوں جو کلمہ بھی صحیح نہیں پڑھ سکتے کہ ایسے لوگوں کا ضروریاتِ دین سے ناواقف ہونا اُس ضروری کو غیر ضروری نہ کر دے گا، البتہ ان کے مسلمان ہونے کے لیے یہ بات ضروری ہے کہ ضروریاتِ دین کے منکر نہ ہوں اور یہ اعتقاد رکھتے ہوں کہ اسلام میں جو کچھ ہے حق ہے، ان سب پر اِجمالاً ایما ن لائے ہوں۔ (ماخوذ از بہار شریعت، جلد 1، حصہ 1، صفحہ 172، مکتبۃ المدینہ)

شرح العقائد میں ہے

ان الایمان فی الشرع ھو التصدیق بما جاء بہ من عند اللہ، ای تصدیق النبی علیہ السلام بالقلب فی جمیع ما علم بالضرورۃ مجیئہ بہ عن عند اللہ

ترجمہ: شرع میں ایمان سے مراد اس چیز کی تصدیق ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کی جانب سے لائے،یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی دل سے ہر اس بات میں تصدیق کرنا جس کا اللہ تعالی کی طرف سے آنا ضروری طور پر معلوم ہو۔ (شرح العقائد، مبحث الایمان، صفحہ 276، مکتبۃ المدینہ)

فتاوی عالمگیری میں ہے

اذا لم یعرف الرجل ان محمدا صلی اللہ علیہ و سلم آخر الانبیاء علیہم و علی نبینا السلام فلیس بمسلم

ترجمہ: جب کوئی شخص یہ نہ جانتا ہو کہ محمد صلی اللہ علیہ و سلم تمام انبیاء کرام علیہم السلام سے آخری نبی ہیں تو وہ مسلمان نہیں ہے۔ (کیونکہ یہ مسئلہ ضروریات دین میں سے ہے۔) (فتاوی عالمگیری، جلد 2، صفحہ 263، دار الفکر، بیروت)

فتاوی رضویہ میں ہے

و فسرت الضروریات بما یشترک فی علمہ الخواص و العوام، اقول: المراد العوام الذین لھم شغل بالدین و اختلاف بعلمائہ

ترجمہ: ضروریاتِ دین کی تفسیر یہ کی گئی ہے کہ وہ دینی مسائل جن کو عوام و خواص سب جانتے ہوں، اقول: عوام سے مراد وہ لوگ ہیں جو دینی مسائل سے ذوق و شغل رکھتے ہوں اور علماء کی صحبت سے فیضیاب ہوں۔ (فتاوی رضویہ، جلد 1، حصہ 1، صفحہ 242، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: ابو الفیضان مولانا عرفان احمد عطاری مدنی

فتویٰ نمبر: WAT-4080

تاریخ اجراء: 04 صفر المظفر 1447ھ / 30 جولائی 2025ء