
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
پیارے مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم بھی اللہ پاک کے محتاج ہیں۔ اس طرح کہنے کا شرعی حکم بیان فرما دیں۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
حضور اکرم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ و سلم اللہ عز و جل کے محتاج ہیں لیکن چونکہ محتاج کا لفظ عرفِ عام میں استخفاف کے لیے بولا جاتا ہے، اس لیے بلاضرورت یہ کہتے رہنا سخت ناپسندیدہ ہے۔ بلکہ کوئی شخص اگر استخفاف کی نیت سے یہ الفاظ کہے، تو حکمِ کفر ہے۔
شارح بخاری حضرت علامہ مولانا مفتی شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ”یہ صحیح ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ واٰلہٖ و سلم بھی اللہ کے محتاج ہیں۔۔۔ مگر عرف عام میں محتاج استخفاف کے لیے بولا جاتا ہے، اس لیے بلاضرورت خواہ مخواہ یہ کہتے پھرنا ”حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے محتاج ہیں“ سخت ناپسندیدہ ہے۔ بلکہ بہ نیت استخفاف ہو تو کفر۔ (فتاوی شارح بخاری، جلد 1، صفحہ 367، مطبوعہ: ھند)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: Web-636
تاریخ اجراء: 08 ربیع الثانی 1444ھ / 04 نومبر 2022ء