
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
اَللّٰهُمَّ مَتِّعْنِیْ بِبَصَرِیْ، وَ اجْعَلْهُ الْوَارِثَ مِنِّیْ، وَ اَرِنِیْ فِیْ الْعَدُوِّ ثَأْرِیْ، وَ انْصُرْنِیْ عَلٰى مَنْ ظَلَمَنِیْ
اے اللہ! میری بینائی سے مجھے فائدہ پہنچا اور اس (بینائی) کو میرا وارث بنا اور مجھے دشمن میں میرا بدلہ دکھا اور جس نے مجھ پر ظلم کیا اس کے مقابلہ میں میری مدد فرما۔
المستدرک کی حدیث مبارک میں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ:
ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم كان إذا أصابه رمد، أو أحدا من أهله و أصحابه، دعا بهؤلاء الكلمات: اَللّٰهُمَّ مَتِّعْنِیْ بِبَصَرِیْ، وَ اجْعَلْهُ الْوَارِثَ مِنِّیْ، وَ أَرِنِیْ فِیْ الْعَدُوِّ ثَأْرِیْ، وَ انْصُرْنِیْ عَلٰى مَنْ ظَلَمَنِیْ
ترجمہ: رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم یا آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے اہل خانہ او ر صحابہ کرام میں سے کسی کی آنکھ میں تکلیف ہوتی تو نبی پاک صلی اللہ علیہ و سلم ان کلمات کے ساتھ اللہ کی بارہ گاہ میں دعا کرتے
اَللّٰهُمَّ مَتِّعْنِیْ بِبَصَرِیْ، وَ اجْعَلْهُ الْوَارِثَ مِنِّیْ، وَ أَرِنِیْ فِیْ الْعَدُوِّ ثَأْرِیْ، وَ انْصُرْنِیْ عَلٰى مَنْ ظَلَمَنِیْ۔ (المستدرک علی الصحیحین، جلد 4، صفحہ 459، رقم الحدیث: 8271، مطبوعہ دار الکتب العلمیۃ، بیروت)