دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
ہر قسم کی آزمائش ختم کرنے کی دعا بتا دیں۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
ہر قسم کی دنیاوی آزمائش کے وقت پڑھی جانے والی دعا:
’’ لَّاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنْتَ سُبْحٰنَكَ اِنِّیْ كُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ “
ترجمہ کنز الایمان : کوئی معبود نہیں سوا تیرے، پاکی ہے تجھ کو بےشک مجھ سے بے جا ہوا۔ (پارہ 17، سورۃا لانبیاء، آیت 87 )
المستدرک علی الصحیحین للحاکم کی حديث مباركہ ہے کہ ایک صحابی رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں :
كنا جلوسا عند النبي صلی اللہ علیہ وسلم فقال: ألا أخبركم بشيء إذا نزل برجل منكم كرب، أو بلاء من بلايا الدنيا دعا به يفرج عنه؟ فقيل له: بلى، فقال: دعاء ذي النون: لَّاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنْتَ سُبْحٰنَكَ اِنِّیْ كُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ“
ترجمہ: ہم نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے تو آپ علیہ الصلوۃ والسلام نے ارشاد فرمایا:
’’ کیا میں تمہیں ایسی شے کے بارے میں نہ بتاؤں کہ جب تم میں سے کسی شخص پر کوئی دنیاوی مصیبت یا آزمائش نازل ہو اور وہ اس کے ذریعے دعا کرے تو اس کی مصیبت و آزمائش دور ہوجائے۔ ؟" توآپ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم سےعرض کی گئی: کیوں نہیں !ارشاد فرمایا ’’(وہ چیز) حضرت یونس کی دعا ’’لَاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنْتَ سُبْحٰنَكَ اِنِّیْ كُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ‘‘ ہے۔ (المستدرک علی الصحیحین للحاکم، جلد 1، صفحہ 685، رقم الحدیث: 1864، دار الکتب العلمیۃ، بیروت )
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: ابو شاہد مولانا محمد ماجد علی مدنی
فتوی نمبر: WAT-4350
تاریخ اجراء: 27ربیع الثانی1447 ھ/21اکتوبر2025 ء