
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
بِسْمِ اللّٰهِ الْكَبِیْرِ اَعُوْذُ بِاللّٰهِ الْعَظِیْمِ مِنْ شَرِّ كُلِّ عِرْقٍ نَعَّارٍ وَّ مِنْ شَرِّ حَرِّ النَّارِ
کبریائی والے اﷲ کے نام سے(شروع کرتا ہوں)۔ ہرخون سے بھری رگ اور آگ کی تپش کے شر سے عظمت والے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں۔
سنن ترمذی کی حدیث مبارک میں ہے:
عن ابن عباس أن النبي صلی اللہ علیہ و سلم: كان يعلمهم من الحمى و من الأوجاع كلها أن يقول: بِسْمِ اللّٰهِ الْكَبِیْرِ اَعُوْذُ بِاللّٰهِ الْعَظِیْمِ مِنْ شَرِّ كُلِّ عِرْقٍ نَعَّارٍ وَّ مِنْ شَرِّ حَرِّ النَّارِ
ترجمہ: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بخار اور تمام دردوں سے (نجات کے لیے) لوگوں کو یہ (دعا) سکھاتے
بِسْمِ اللّٰهِ الْكَبِیْرِ اَعُوْذُ بِاللّٰهِ الْعَظِیْمِ مِنْ شَرِّ كُلِّ عِرْقٍ نَعَّارٍ وَّ مِنْ شَرِّ حَرِّ النَّارِ۔ (سنن ترمذی، جلد 3، صفحہ 587، رقم الحدیث: 2075، دار الغرب الاسلامی، بيروت)
نوٹ: چونکہ بخار میں آگ کی سی تپش ہوتی ہے اور اکثر درد، رگ کے جوش اورخون کے دباؤ سے ہوتے (ہیں)، اس لیے خصوصیت سے ان دونوں کے شر سے پناہ مانگی، یہاں شر سے مراد تکلیف ہے، راحت کا مقابل، یہ شرخیر کے مقابل نہیں، مؤمن کی بیماری بفضلہٖ تعالیٰ خیر ہوتی ہے، یعنی باعث ثواب۔ (مرآۃ المناجیح، جلد 2، صفحہ 779، مطبوعہ نعیمی کتب خانہ گجرات)