حاکم کے شر سے بچنے کی مسنون دعا

حاکم کے شر سے محفوظ رہنے کی دعا

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

اَللّٰهُمَّ رَبَّ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ، وَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيْمِ كُنْ لِيْ جَارًا مِنْ شَرِّ فُلَانِ بْنِ فُلَانٍ وَ شَرِّ الْجِنِّ وَ الْإِنْسِ وَ أَتْبَاعِهِمْ أَنْ يَفْرُطَ عَلَيَّ أَحَدٌ مِنْهُمْ، عَزَّ جَارُكَ، وَ جَلَّ ثَنَاؤُكَ، وَ لَا إِلٰهَ غَيْرُكَ

ترجمہ:

اے اللہ! ساتوں آسمانوں اور عرش عظیم کےرب ! فلاں بن فلاں ) جس کے ظلم سے بچنا چاہتا ہے یہاں اس کا اور اس کے والد کانام لے) کے شر سے اور شریر جنوں اور انسانوں اور ان کی پیروی کرنے والے (شریروں کے) شر سے مجھے پناہ (عطا فرما) کہ ان میں سے کوئی مجھ پرظلم وزیادتی نہ کرسکے۔ تیری پناہ میں رہنے والا ہی، عزت والا ہے، اور تیری تعریف بہت بلند ہے، اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔

المعجم الکبیر کی حدیث مبارک میں ہے:

عن عبد اللہ بن مسعود، عن النبي صلی اللہ علیہ و سلم قال: إذا تخوف أحدكم السلطان فليقل: اَللّٰهُمَّ رَبَّ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ، وَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيْمِ، كُنْ لِيْ جَارًا مِنْ شَرِّ فُلَانِ بْنِ فُلَانٍ يَعْنِيْ الَّذِيْ يُرِيْدُ وَ شَرِّ الْجِنِّ وَ الْإِنْسِ وَ أَتْبَاعِهِمْ، أَنْ يَفْرُطَ عَلَيَّ أَحَدٌ مِنْهُمْ، عَزَّ جَارُكَ، وَ جَلَّ ثَنَاؤُكَ وَ لَا إِلٰهَ غَيْرُكَ

ترجمہ: حضرت عبد اللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کو بادشاہ (کے شر کا) خوف ہوتو اسے چاہیئے کہ (وہ یوں) کہا کرے

’’اَللّٰهُمَّ رَبَّ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ، وَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيْمِ كُنْ لِيْ جَارًا مِنْ شَرِّ فُلَانِ بْنِ فُلَانٍ - يَعْنِيْ الَّذِيْ يُرِيدُ وَ شَرِّ الْجِنِّ وَ الْإِنْسِ وَ أَتْبَاعِهِمْ،أَنْ يَفْرُطَ عَلَيَّ أَحَدٌ مِنْهُمْ،عَزَّ جَارُكَ، وَ جَلَّ ثَنَاؤُكَ، وَ لَا إِلَهَ غَيْرُكَ“۔ (المعجم الکبیر للطبرانی، جلد 10، صفحہ 15، رقم الحدیث: 9795، مطبوعہ قاھرۃ)