حاکم کو دینے والی دعا

حاکم کو یہ دعا دی جائے

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

اَللّٰهُمَّ اهْدِ قَلْبَهٗ، وَ ثَبِّتْ لِسَانَهٗ

ترجمہ:

اے اللہ! اس کے دل کو (حق کی طرف) ہدایت دے اور اس کی زبان کو (سچائی پر) ثابت قدمی عطا فرما۔

سنن ابن ماجہ کی حدیث مبارک میں ہے:

عن علي، قال: بعثني رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم إلى اليمن، فقلت: يا رسول اللہ ، تبعثني وأنا شاب أقضي بينهم، ولا أدري ما القضاء؟ قال: فضرب بيده في صدري، ثم قال: اَللّٰهُمَّ اهْدِ قَلْبَهٗ، وَ ثَبِّتْ لِسَانَهٗ قال: فما شككت بعد في قضاء بين اثنين

ترجمہ: حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے مجھے یمن بھیجنے کا ارادہ فرمایا۔ میں نے عرض کیا:یا رسول اللہ! آپ مجھے ایک ایسی قوم کی طرف بھیج رہے ہیں جہاں میں نے ان کے درمیان فیصلے کرنے ہیں، حالانکہ میں ایک نوجوان ہوں اور مجھے فیصلہ کرنے کا کوئی تجربہ نہیں ہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: (میری یہ بات سن کر) رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنا دستِ مبارک میرے سینے پر مارا اور پھر یہ (اوپر ذکر کردہ دعا) دی۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: اس دن کے بعد مجھے کبھی بھی دو آدمیوں کے درمیان فیصلہ کرتے ہوئے کوئی شک و شبہ پیش نہیں آیا۔ (سنن ابن ماجہ، جلد 3، صفحہ 409، رقم الحدیث: 2310، مطبوعہ دار الرسالۃ العالمیۃ)