
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
پاؤں سُن ہوجائے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کو یاد کر کے (آپ کا ذکر کر کے) آپ پر درود پاک پڑھا جائے۔
القول البدیع میں ہے:
أما الصلاة عليه عند خدر الرجل فرواه ابن السني من طريق الهيثم بن حنش و ابن بشكوال من طريق أبي سعيد كنا عند ابن عمر رضي اللہ عنهما فخدرت رجله فقال له رجل أذكر أحب الناس إليك فقال: يا محمد صلی اللہ تعالی علیہ و سلم، فكأنما نشط من عقار
پاؤں کے سُن ہو جانے پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کو یاد کرنے کے عمل کو امام ابن السنی نے ہیثم بن حنش کی سند سے اور امام ابن بشکوال نے ابو سعید کی سند سے نقل کیا ہے کہ: ہم حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس تھے کہ ان کا پاؤں سُن ہو گیا۔ ایک شخص نے ان سے عرض کیا: لوگوں میں جو آپ کو سب سے زیادہ محبوب ہیں، ان کاذکر کیجیے۔ تو انہوں نے پکارا: یا محمد صلی اللہ تعالی علیہ و سلم۔ (یہ کہتے ہی) وہ فوراً ایسے ٹھیک ہو گئے گویا کسی بندھن سے آزاد کر دیئے گئے ہوں۔ (القول البدیع، صفحہ 225، مطبوعہ دار الريان للتراث)