
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
اذکار یہ ہیں:
(1) اَللهُ اَکْبَرُ
اللہ سب سے بڑا ہے۔ (10 مرتبہ)
(2) اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ
تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں۔ (10 مرتبہ)
(3) سُبْحَانَ اللهِ وَ بِحَمْدِه
اللہ پاک ہے اور اسی کی تعریف ہے۔ (10 مرتبہ)
(4) سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوْسِ
پاک ہے (حقیقی) بادشاہ، انتہائی پاکی والا۔ (10 مرتبہ)
(5) اَسْتَغْفِرُ اللهَ
میں اللہ سے بخشش مانگتا ہوں۔ (10 مرتبہ)
(6) لَا اِلٰهَ اِلَّا اللهُ
اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ (10 مرتبہ)
اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِكَ مِنْ ضِیْقِ الدُّنْیَا وَ ضِیْقِ یَوْمِ الْقِیَامَةِ
اے اللہ! میں دنیا کی تنگی اور قیامت کے دن کی تنگی سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔
سنن ابوداؤد کی حدیث میں ہے کہ حضرت شریق ہوزنی رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ:
دخلت على عائشة رضي اللہ عنها، فسألتها: بم كان رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم يفتتح إذا هب من الليل؟ فقالت: لقد سألتني عن شيء ما سألني عنه أحد قبلك، كان إذا هب من الليل كبر عشرا، و حمد عشرا، و قال: سُبْحَانَ اللهِ وَ بِحَمْدِه عشرا و قال: سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوْسِ عشرا، و استغفر عشرا و هلل عشرا، ثم قال: اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِكَ مِنْ ضِیْقِ الدُّنْیَا وَ ضِیْقِ یَوْمِ الْقِیَامَةِ عشرا، ثم يفتتح الصلاة
ترجمہ: میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے دریافت کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم جب رات کو بیدار ہوتے تو آغاز کس چیز سے فرماتے تھے؟ تو انہوں نے فرمایا: تم نے مجھ سے ایسی چیز کے بارے میں سوال کیا ہے جس کے متعلق تم سے پہلے کسی نے سوال نہیں کیا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ و سلم رات کو بیدار ہوتے تو یہ (اوپر ذکرکردہ اذکار اور دعا) پڑھتے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ و سلم اپنی نماز کا آغاز فرماتے۔ (سنن ابوداؤد، جلد 4، صفحہ 322، رقم الحدیث: 5075، المکتبۃ العصریہ، بیروت)