ركوع کی تسبیح

ركوع میں پڑھی جانے والی تسبیح

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِيْمِ

ترجمہ:

پاک ہے میرا عظمت والارب۔ (سنن ابوداؤد، جلد 1، صفحہ 231، رقم الحدیث: 874، المکتبۃ العصریہ، بیروت)

رکوع میں پڑھی جانے والی ایک اور تسبیح

سُبْحَانَكَ اللّٰهُمَّ رَبَّنَا وَ بِحَمْدِكَ، ‌اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِیْ

ترجمہ:

اے اللہ، ہمارے رب تو پاک ہے اور تیری ہی تعریف ہے۔ اے اللہ! میری بخشش فرمادے۔

صحیح بخاری کی حدیث مبارک میں ہے:

عن عائشة رضي اللہ عنها قالت: كان النبي صلی اللہ علیہ و سلم يقول في ركوعه و سجوده:سُبْحَانَكَ اللّٰهُمَّ رَبَّنَا وَ بِحَمْدِكَ، اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِیْ

ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم اپنے رکوع اور سجدے میں یہ (اوپر ذ کرکردہ تسبیح ) پڑھتے تھے۔ (صحیح بخاری، جلد 1، صفحہ 158، رقم الحدیث: 794، مطبوعہ دار طوق النجاۃ)

نوٹ: یہ یاد رہے کہ احادیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے رکوع اور سجدے میں مختلف قسم کی دعائیں پڑھنا منقول ہیں۔ اور جو بھی دعائیں احادیث میں بیان کی گئی ہیں، علمائے کرام نے فرمایا کہ یہ احادیث نوافل پر محمول ہیں یعنی تنہا نوافل پڑھنے والا یہ دعائیں پڑھے تو کوئی حرج نہیں۔

رکوع میں پڑھی جانے والی ایک تسبیح

سُبُّوْحٌ قُدُّوْسٌ، رَّبُّ الْمَلَائِكَةِ وَ الرُّوْحِ

ترجمہ:

(اللہ) نہایت پاک، فرشتوں اور روح کا رب ہے۔

صحیح مسلم کی حدیث مبارک میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ:

أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم كان يقول في ركوعه وسجوده سُبُّوْحٌ قُدُّوْسٌ، رَّبُّ الْمَلَائِكَةِ وَ الرُّوْحِ

ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم اپنے رکوع اور سجدے میں یہ (اوپر ذکر کردہ تسبیح) پڑھتے تھے۔ (صحیح مسلم، جلد 2، صفحہ 51،رقم الحدیث: 487، مطبوعہ دار طوق النجاۃ)

نوٹ: یہ یاد رہے کہ احادیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے رکوع اور سجدے میں مختلف قسم کی دعائیں پڑھنا منقول ہیں۔ اور جو بھی دعائیں احادیث میں بیان کی گئی ہیں، علمائے کرام نے فرمایا کہ یہ احادیث نوافل پر محمول ہیں یعنی تنہانوافل پڑھنے والایہ دعائیں پڑھے توکوئی حرج نہیں۔

رکوع میں پڑھی جانے والی ایک اور تسبیح

سُبْحَانَ ذِی الْجَبَرُوْتِ وَ الْمَلَكُوْتِ وَ الْكِبْرِيَاءِ وَ الْعَظَمَةِ

ترجمہ:

پاک ہے (اللہ) قدرت والا، طاقت والا، بڑائی والا، عزت والا۔ (سنن نسائی، جلد 2، صفحہ 223، رقم الحدیث: 1132، مطبوعہ قاھرۃ)

نوٹ: یہ یاد رہے کہ احادیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے رکوع اور سجدے میں مختلف قسم کی دعائیں پڑھنا منقول ہیں۔ اور جو بھی دعائیں احادیث میں بیان کی گئی ہیں، علمائے کرام نے فرمایا کہ یہ احادیث نوافل پر محمول ہیں یعنی تنہا نوافل پڑھنے والا یہ دعائیں پڑھے تو کوئی حرج نہیں۔