
دار الافتاء اہلسنت(دعوت اسلامی)
’’آمِيْنَ“
ترجمہ:
اے اللہ! قبول فرما۔
یاد رہے کہ آمین دعا ہے اور دعا آہستہ آواز سے کہنی چاہیئے چاہے امام ہو یا مقتدی یا اکیلا نماز پڑھنے والا۔
صحیح بخاری میں ہے
”ان رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم قال: اذاقال الامام ﴿غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ وَ لَا الضَّآلِّیْنَ﴾ فقولواآمین فانہ من وافق قولہ الملئکة غفرلہ ماتقدم من ذنبہ“
ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:جب امام
﴿غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ وَ لَا الضَّآلِّیْنَ﴾
کہے توتم ”آمین“ کہو، کیونکہ جس کاآمین کہنافرشتوں کی آمین کہنے کے موافق ہوگا ، اس کے گناہوں کوبخش دیاجائے گا۔ (صحیح البخاری، ج 01، ص 108، مطبوعہ کراچی)