
مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری العطاری
فتوی نمبر:Web-479
تاریخ اجراء: 02صفرالمظفر1444
ھ /30اگست2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
قبرستان میں یا کسی اور مقام پہ
قبر کے سامنے بلا حائل کھڑے ہوکر نماز پڑھنا یا معاذ اللہ قبر پر کھڑے ہوکر
نما ز پڑھنا مکروہ تحریمی و گناہ
ہے۔
رد المحتار میں ہے:”تکرہ الصلوۃ
علیہ والیہ لورود النھی عن ذلک “یعنی قبر پر اور قبر کی طرف نماز مکروہ ہے کیونکہ
اس سے منع فرمایا گیا ہے۔ (رد المحتار علی الدر المختار،جلد3،صفحہ۱83 دار
المعرفہ، بیروت)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم