
مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1882
تاریخ اجراء:29صفرالمظفر1446ھ/04ستمبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
ایک شخص نے بینک میں سونا رکھ کرایک سال کے لئے پانچ لاکھ روپے قرض لیا اور بینک نے شرط یہ رکھی کہ ایک سال کے اندر چھ لاکھ روپے واپس کرنے ہیں، اگر ایک سال تک چھ لاکھ نہ دئیے، تو سونا ضبط کر لیا جائے گا،اب سال پورا ہونے والا ہے، لیکن اس شخص کے پاس رقم کا انتظام نہیں ہورہا ہے، اب وہ اپنے کسی دوست سے ادھار لے کر بینک کی پیمنٹ ادا کررہا ہے، معلوم یہ کرنا ہے کہ جو دوست اس کو ادھار رقم دے رہا ہے کیا وہ بھی گناہ گار ہوگا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
سود پر قرض لینا بلا حاجت شرعی حرام ہے چاہے زیور گروی رکھواکر ہی لیا جائے، ایسے شخص پر لازم ہے کہ اپنے اس عمل سے توبہ بھی کرے اور آئندہ کیلئے بھی اس سے بچے۔ البتہ دوست اگر گناہ پر تعاون کی نیت سے مدد نہیں کررہا تو محض قرض دینے کے سبب گنہگار نہ ہوگا جبکہ دوست بھی بلا سود قرض دے۔
سود کی مذمت کے متعلق قرآن مجید فرقان حمید میں اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا: ”وَاَحَلَّ اللہُ الْبَیْعَ وَحَرَّمَ الرِّبٰوا“ ترجمہ کنزالایمان:”اور اللہ نے حلال کیا بیع کو اور حرام کیا سود۔(القرآن، پارہ03، سورۃ البقرۃ، آیت:275)
حدیث پاک میں ہے: ”لعن رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم آکل الربا و موکلہ و کاتبہ و شاھدیہ“ یعنی اللہ کے رسول صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے سود کھانے والےسود کھلانے والے،اس کے لکھنے والے اور اس کی گواہی دینے والوں پر لعنت فرمائی ہے۔(الصحیح لمسلم،جلد 2،صفحه 27،باب الربا،مطبوعہ کراچی)
قرض پر کسی قسم کا نفع شرط ٹھہرالینا سود اور سخت حرام و گناہ ہے۔چنانچہ حدیث پاک میں ہے: ”کل قرض جر منفعۃ فھو ربا“ہر قرض جو نفع لائے وہ سود ہے۔(کنزالعمال،جلد 6، صفحه 99، مطبوعہ، لاھور)
سیدی اعلیٰ حضرت شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”وہ زیادت کہ عوض سے خالی ہواور معاہدہ میں اس کا استحقاق قرار پایا ہو، سود ہے۔ مثلاً سو(100) روپے قرض دئیے اور یہ ٹھہرالیا کہ پیسہ اوپر سو (100)لے گا تو یہ پیسہ عوض شرعی سے خالی ہے لہٰذا سود،حرام ہے۔“(فتاوٰی رضویہ، جلد17، صفحہ 326، رضا فاونڈیشن، لاھور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم