
مجیب:مفتی محمد ہاشم خان عطاری
تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضانِ مدینہ مارچ 2025
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بیٹی یا کسی قریبی ذی محرم رشتہ دار کی فوتگی کے سبب معتکف کو اعتکاف توڑنے کی اجازت ہے یا نہیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جی ہاں، اگر معتکف کا کوئی ذی محرم رشتہ دار فوت ہو جائے تو اسے جنازہ میں شرکت کےلیے اعتکاف توڑنے کی اجازت ہے،اس سے معتکف گناہ گار نہیں ہو گا، البتہ یہ یاد رہے کہ جس دن اعتکاف توڑا بعد میں اس ایک دن کی قضاء کرنی ہو گی۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم