روزے کی حالت میں مشت زنی کی لیکن انزال نہ ہوا تو کیا حکم ہے؟

روزے کی حالت میں مشت زنی کی لیکن انزال نہ ہوا تو روزے کا حکم

مجیب:مولانا احمد سلیم عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3701

تاریخ اجراء:23 رمضان المبارک 1446 ھ/24 مارچ 2025 ء

دار الافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   روزے کی حالت میں مجھےنفس پر قابو نہ رہا  اور ہاتھ سے پریکٹس  کی لیکن  منی خارج نہیں ہوئی تو اس صورت میں روزے کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

   روزے کی حالت میں مشت زنی کرنے سے اگرمنی اپنے مقام سے شہوت کے ساتھ جداہوکرنہ نکلے توروزہ نہیں ٹوٹتا لیکن اگرمنی  اپنے مقام سے شہوت کے ساتھ  جداہوکر نکل  جائے توروزہ ٹوٹ جاتاہے۔

   نوٹ:یادرہے کہ !مشت زنی کرنا (یعنی  اپنےہاتھ  سے  ناجائز طور پر  شہوت پوری کرنا)سخت ناپاک فعل اور گناہ والا کام ہے، اس سے بچنا ہر مسلمان کے لیے لازم و ضروری ہے    اور  روزے کی حالت  میں ایسا کرنا اور  زیادہ سخت گناہ ہے۔

   مشت زنی ناجائز و گناہ ہے، چنانچہ در مختار میں ہے: الاستمناء بالكف وان كره تحريما لحديث ناكح اليد ملعون“ ملخصاً۔ ترجمہ:مشت زنی کرنا مکروہ تحریمی ہے، (اس)حدیث پاک کی وجہ سے کہ  ہاتھ سے نکاح کرنے والا ملعون ہے۔ (در مختار مع رد المحتار، جلد 3، صفحہ 426، دار المعرفۃ، بیروت)

   در مختار میں ہے ”استنمی بكفه فأنزل حتى لو لم ينزل لم يفطر،ملتقطا“ ترجمہ: مشت زنی کی اور انزال ہوگیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا،اور انزال نہ ہوا تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ (در مختار مع رد المحتار، کتاب الصوم، ج 2، ص 404، دار الفکر، بیروت)

   فتاوی رضویہ میں ہے" جلق (مشت زنی) سے روزہ نہیں ٹوٹتا جب تک اس سے انزال نہ ہو۔"(فتاوی رضویہ، ج 10، ص 596، رضا فاؤنڈیشن، لاہور، ملخصاً)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم